Qaisar hayat

قیصر حیات

قیصر حیات کی غزل

    سنگ‌ بے قیمت تراشا اور جوہر کر دیا

    سنگ‌ بے قیمت تراشا اور جوہر کر دیا شمع علم و آگہی سے دل منور کر دیا فکر و فن تہذیب و حکمت دی شعور و آگہی گم‌ شدان راہ کو گویا کہ رہبر کر دیا چشم فیض اور دست وہ پارس صفت جب چھو گئے مجھ کو مٹی سے اٹھایا اور فلک پر کر دیا دے جزا اللہ تو اس باغبان علم کو جس نے غنچوں کو کھلایا اور گل ...

    مزید پڑھیے