Puja Bhatia

پوجا بھاٹیا

پوجا بھاٹیا کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    سفر میں ہی چھپی ان کی خوشی ہے

    سفر میں ہی چھپی ان کی خوشی ہے مسافر کو مسافت بندگی ہے نظر سب آ رہا ہے صاف کالا اندھیروں میں بھی کتنی روشنی ہے پریشاں ہوں میں دن میں روشنی سے تو شب میں چاندنی پیچھے پڑی ہے اداسی ہے تو پھیکا رنگ لیکن یہ مجھ تصویر کا اک رنگ ہی ہے خطا اس میں نہیں ہے آئینے کی یہ ساری گرد چہروں پر جمی ...

    مزید پڑھیے

    سرد رشتوں کی برف پگھلی ہے

    سرد رشتوں کی برف پگھلی ہے دھوپ مدت کے بعد نکلی ہے نیند آنکھوں سے یہ چرائے گی گشت پر یاد پھر سے نکلی ہے ہر نئی لہر میں نیا پانی وہ جو پچھلی تھی اب وہ اگلی ہے رنگ وہ ہی بھرے گی دونوں میں اپنی یادوں کی وہ جو تتلی ہے پھوٹ پانی میں پڑ گئی ہے کیا لہر دریا بنانے نکلی ہے میرے جینے کو بس ...

    مزید پڑھیے

    خواب جو اچھے برے تھے

    خواب جو اچھے برے تھے میرے اندر پل رہے تھے ایک چپی تم نے چاہی میں نے اپنے لب سیے تھے آزمائش وقت نے کی سب یقیں ٹوٹے پڑے تھے عمر بھر چل کر نہ پہنچے جانے کیسے مرحلے تھے نیند آنکھوں سے جدا تھی خواب میں بھی رت جگے تھے دن مہینے سال گزرے یوں تو ہم کل ہی ملے تھے لفظ تھے باہیں پسارے اور ...

    مزید پڑھیے

    طے اپنی قید کی میعاد کرتے جائیں گے

    طے اپنی قید کی میعاد کرتے جائیں گے اداس رت میں تجھے یاد کرتے جائیں گے ہم اس طرح سے بٹائیں گے ہاتھ دنیا کا کچھ ایک غم نئے ایجاد کرتے جائیں گے جگہ جگہ پے بکھریں گے ہم صدائیں اور خموش رات کو برباد کرتے جائیں گے ملا اشک و لہو کی نمی کو آپس میں سراب شہر میں آباد کرتے جائیں گے

    مزید پڑھیے

    شب ڈھلی اتر گیا پھر عشق کا نشہ مرا

    شب ڈھلی اتر گیا پھر عشق کا نشہ مرا کیا ہوا وہ دیر تک اسی کو ڈھونڈھنا مرا الجھنیں تمام عمر ذات میں رہیں مرے کاش میرے ہاتھ پھر لگے کوئی سرا مرا مجھ سے وہ سکون مانگتا ہے یہ بھی دن ہے ایک جو تمام عمر ہی بنا رہا خدا مرا زندگی جو جی گئی اداسیوں سے تھی بھری یہ پیرہن بھی تھا غموں کے تھان ...

    مزید پڑھیے

تمام