Parwana Rudaulvi

پروانہ رودولوی

پروانہ رودولوی کی نظم

    آج کل

    ہر سر میں امتحان کا سودا ہے آج کل ہر دل میں فیل ہونے کا دھڑکا ہے آج کل پرچوں کے آؤٹ ہونے کا چرچا ہے آج کل کوئی نہیں کسی کی بھی سنتا ہے آج کل منی کی آنکھ نم ہے تو منا کے دل میں غم بے چینیوں میں کوئی کسی سے نہیں ہے کم دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے کوئی کتاب کوئی یہ سوچتا ہے کہ اب آئے گا ...

    مزید پڑھیے