پارس مزاری کی غزل

    اتنی سی آنکھ نے غم کتنا اٹھا لیا ہے

    اتنی سی آنکھ نے غم کتنا اٹھا لیا ہے کشتی نے اپنے اندر دریا اٹھا لیا ہے اس نیم وصل سے یہ ترک تعلق اچھا چاندی کو رکھ کے میں نے سونا اٹھا لیا ہے اک تو پگار جیسے بچوں کی جیب خرچی اوپر سے دوستوں کا خرچہ اٹھا لیا ہے خوشبو کے عاشقوں کو تزئین باغ سے کیا جو پھول بھی ذرا سا مہکا اٹھا لیا ...

    مزید پڑھیے

    لباس زیست کبھی یوں بھی تیرا درشن ہو

    لباس زیست کبھی یوں بھی تیرا درشن ہو سجی سجائی ہوئی جیسے کوئی دلہن ہو یہ قحط شعر پڑا ہو نہ قحط غم کے سبب چراغ اتنا ہی جلتا ہے جتنا ایندھن ہو یہ میں ہی ہوں جو اداسی نکالتا ہوں تری ہر اک فصیل میں لازم نہیں کہ روزن ہو تو اپنے خواب مری آنکھ سے نہ دیکھا کر برتنے کے لیے بہتر ہے اپنا ...

    مزید پڑھیے

    پسینہ ماتھے سے بہہ رہا ہے نہ کوئی سلوٹ لباس پر ہے

    پسینہ ماتھے سے بہہ رہا ہے نہ کوئی سلوٹ لباس پر ہے عجب تھکن ہے جو کام کرنے سے قبل طاری حواس پر ہے سفید رت میں گلاب ہاتھوں سے سات رنگوں کے خواب چنتی کپاس چننے کو آئی لڑکی کا دھیان تھوڑی کپاس پر ہے سمندروں کے مسافرو کچھ اضافی پانی بھی ساتھ رکھنا کہ اک جزیرہ بڑی ہی مدت سے چند قطروں ...

    مزید پڑھیے

    کیا اذیت ہے مرد ہونے کی

    کیا اذیت ہے مرد ہونے کی کوئی بھی جا نہیں ہے رونے کی دائرہ قید کی علامت ہے چاہے انگوٹھی پہنو سونے کی سانس پھونکی گئی بڑا احسان چابی بھر دی گئی کھلونے کی ایسی سردی میں شرط چادر ہے اوڑھنے کی ہو یا بچھونے کی بوجھ جیسا تھا جس کا تھا مجھے کیا مجھے اجرت ملی ہے ڈھونے کی میں جزیرے ...

    مزید پڑھیے

    ترا غرور عبث انتہائی سطح پہ ہے

    ترا غرور عبث انتہائی سطح پہ ہے بلندی پر بھی وہی ہے جو کھائی سطح پہ ہے پھلانگ سکتا ہوں جتنا ہے دو دلوں کے بیچ مگر جو فاصلہ جغرافیائی سطح پہ ہے مجھے نہیں ہے ذرا رنج تہ نشینی کا مجھے خوشی ہے چلو میرا بھائی سطح پہ ہے ہم ایسے دیکھنے والوں کا کوئی دوش نہیں کہ زیر سطح کثافت صفائی سطح ...

    مزید پڑھیے

    اپنی پسند چھوڑ دی اس کی خرید لی

    اپنی پسند چھوڑ دی اس کی خرید لی ورثے کا کھیت بیچ کے کوٹھی خرید لی اک عمر اپنے بیٹوں کو انگلی تھمائی پھر بوڑھے نے اک دکان سے لاٹھی خرید لی ویسے تو نرخ کم ہی تھے گندم کے اس برس آئی تھی تیرے گاؤں سے مہنگی خرید لی ہم دوستوں کے پیار میں ہم رنگ ہیں لباس اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ وردی خرید ...

    مزید پڑھیے

    نہ گرے کہیں نہ ہرے ہوئے کئی سال سے

    نہ گرے کہیں نہ ہرے ہوئے کئی سال سے یوں ہی خشک پات جڑے رہے تری ڈال سے کوئی لمس تھا جو سراپا آنکھ بنا رہا کوئی پھول جھانکتا رہ گیا کسی شال سے تری کائنات سے کچھ زیادہ طلب نہیں فقط ایک موتی ہی موتیوں بھرے تھال سے تو وہ ساحرہ کہ طلسم تیرا عروج پر میں وہ آگ ہوں جو بجھے گی تیرے زوال ...

    مزید پڑھیے

    پاؤں بے دھیانی میں ایسا پڑ گیا

    پاؤں بے دھیانی میں ایسا پڑ گیا سب کے کرداروں تلک کیچڑ گیا کیا ہوا جو اوک بھر لی جھیل سے کیا ہوا جو ایک پتا جھڑ گیا دل میں آپ آئے تو نکلے کتنے لوگ چیونٹیوں کے بل میں پانی پڑ گیا کس نے چومی ہے مری مفلس جبیں کون اتنے مہنگے موتی جڑ گیا وہ اگر ضدی ہے تو ہوتی رہے میں بھی پارسؔ اڑ گیا ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے گھر پہ میں آ تو نہیں رہا مرے دوست

    تمہارے گھر پہ میں آ تو نہیں رہا مرے دوست گھما پھرا کے بتاؤ نہ راستہ مرے دوست ہوا ہو گرم کہ ٹھنڈی پسینہ سوکھتا ہے وہ میرا دوست ہے اچھا ہے یا برا مرے دوست بچھڑتے وقت ضرورت نہیں ہوئی محسوس اور اب نہ رابطہ نمبر نہ رابطہ مرے دوست میں یوں تو ایک محبت کے قائلین میں تھا تجھے ملا تو رہا ...

    مزید پڑھیے

    کتنی دفعہ نہ جانے دی دستک

    کتنی دفعہ نہ جانے دی دستک آخری بار تیسری دستک پٹریوں میں پھنسا ہوا پاؤں اور گاڑی کی آ پڑی دستک تم نے چھپنے ہی کب دیا مجھ کو تم نے گنتی نہیں گنی دس تک سچ میں آنے پہ ہو تم آمادہ دی گئی ہے کہ ہو گئی دستک گول کی گول ہی رہی دنیا پھر وہی در ہے پھر وہی دستک تینوں دشمن ہیں میرے خوابوں ...

    مزید پڑھیے