Pandit Daya Shankar Naseem lakhnavi

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

انیسویں صدی میں لکھنؤ کے ممتاز ترین شاعروں میں شامل، مشہور مثنوی گلزارِ نسیم کے خالق

One of the most celebrated 19th century Lucknow poets, author of the renowned masnavi gulzaar-e-naseem

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی کے تمام مواد

39 غزل (Ghazal)

    دل سے ہر دم ہمیں آواز بکا آتی ہے

    دل سے ہر دم ہمیں آواز بکا آتی ہے بند کانوں کو بھی گریہ کی صدا آتی ہے دل سے ہے آنکھ تک آئی اثر گرمیٔ شوق اشک حسرت سے نگہ آبلہ پا آتی ہے گل ہوا کوئی چراغ سحری او بلبل ہاتھ ملتی ہوئی پتوں سے صدا آتی ہے آئینہ صاف سکندر کو دکھایا تو نے خوب اے خضر تجھے راہ بتا آتی ہے چھو لیا دھوکے سے ...

    مزید پڑھیے

    جب سے تیری آنکھ ہم سے پھر گئی

    جب سے تیری آنکھ ہم سے پھر گئی حلقۂ غم میں طبیعت گھر گئی فوج مژگاں میں میرے خوں کے لیے چشم کی گردش سے کوڑی پھر گئی محتسب کی آنکھ پر جب سے چڑھی دخت رز شیشہ کے دل سے گر گئی نا توانوں کے لئے طوفان کیا قطرۂ شبنم میں جوہی تر گئی ساقیا کوئی بلا تھا محتسب خیریت گزری جو خم کے سر ...

    مزید پڑھیے

    زاروں سے ڈریے پھولیے زر پر نہ زور پر

    زاروں سے ڈریے پھولیے زر پر نہ زور پر کیجے نگاہ حال سلیمان و مور پر روک اپنے نفس بد کو کہ حاصل ہے اختیار بیمار پر حکیم کو حاکم کو چور پر ہو آبرو بڑھانی تو یہ کہہ اب بحر کو ملتا ملائمت سے ہے کس زور و شور پر اک عمر سے وظیفہ ہے صاحب کے نام کا ناخن کے خط ہیں انگلیوں کے پور پور پر نرگس ...

    مزید پڑھیے

    یار ہے تو جس کو سمجھا غیر ہے

    یار ہے تو جس کو سمجھا غیر ہے غیر اپنا کون اپنا غیر ہے غیر کا احوال سنتے ہیں وہ خوب اس لئے احوال میرا غیر ہے ہے تری تیغ نگہ میں کیا اثر وار ہو ہم پر تو کٹتا غیر ہے غیر سمجھا ہے یہاں تک ہم کو یار بوسہ مانگیں ہم تو پاتا غیر ہے اگلے یاروں میں تمہارے تھا نسیمؔ آج سمجھے ہم کہ اگلا غیر ...

    مزید پڑھیے

    دل سے کہہ آہیں نہ ہر آن بھرے

    دل سے کہہ آہیں نہ ہر آن بھرے کچھ جگر ہو تو دم انسان بھرے خواہشوں کو میں کروں کیا اے صبر گھر میں مفلس کے ہیں ارمان بھرے ہم تو مژگاں کی نمط ہم چشموں خالی ہاتھ آئے ہیں ارمان بھرے اشک دانا ہے تو نظروں سے نہ گر دامن اس دھبے سے نادان بھرے ضبط روکے نہ تو دکھلاؤں آنکھ پل میں پانی ابھی ...

    مزید پڑھیے

تمام