خدا نے کس شہر اندر ہمن کو لائے ڈالا ہے
خدا نے کس شہر اندر ہمن کو لائے ڈالا ہے نہ دلبر ہے نہ ساقی ہے نہ شیشہ ہے نہ پیالہ ہے پیا کے ناؤں کی سمرن کیا چاہوں کروں کس سیں نہ تسبیح ہے نہ سمرن ہے نہ کنٹھی ہے نہ مالا ہے خوباں کے باغ میں رونق ہوئے تو کس طرح یاراں نہ دونا ہے نہ مروا ہے نہ سوسن ہے نہ لالا ہے پیاں کے ناؤں عاشق کوں ...