Nuzhat Nigar

نزہت نگار

نزہت نگار کی غزل

    وقت رخصت مجھے قدموں میں مچل جانے دو

    وقت رخصت مجھے قدموں میں مچل جانے دو یہ تمنا تو مرے دل کی نکل جانے دو عہد و پیمان تمہارے نہ بدلنے پائیں ساری دنیا جو بدلتی ہے بدل جانے دو لب کشائی کی اجازت جو نہیں ہے نہ سہی میری پلکوں سے مرے اشک تو ڈھل جانے دو اپنے آنگن کی خنک چھاؤں مبارک ہو تمہیں مجھ کو صحرا کی کڑی دھوپ میں جل ...

    مزید پڑھیے