Nikhat Iftikhar

نکہت افتخار

نکہت افتخار کی غزل

    میری چاہت کی بہت لمبی سزا دو مجھ کو

    میری چاہت کی بہت لمبی سزا دو مجھ کو کرب تنہائی میں جینے کی دعا دو مجھ کو فن تمہارا تو کسی اور سے منسوب ہوا کوئی میری ہی غزل آ کر سنا دو مجھ کو حال بے حال ہے تاریک ہے مستقبل بھی بن پڑے تم سے تو ماضی مرا لا دو مجھ کو آخری شمع ہوں میں بزم وفا کی لوگو چاہے جلنے دو مجھے چاہے بجھا دو مجھ ...

    مزید پڑھیے

    شوق کو عازم سفر رکھیے

    شوق کو عازم سفر رکھیے بے خبر بن کے سب خبر رکھیے چاہے نظریں ہو آسمانوں پر پاؤں لیکن زمین پر رکھیے بات ہے کیا یہ کون پرکھے گا آپ لہجے کو پر اثر رکھیے جانے کس وقت کوچ کرنا ہو اپنا سامان مختصر رکھیے ایک ٹک مجھ کو دیکھے جاتی ہیں اپنی نظروں پہ کچھ نظر رکھیے

    مزید پڑھیے