سمندر پر سکوں ہے دل کا طغیانی نہیں کوئی
سمندر پر سکوں ہے دل کا طغیانی نہیں کوئی ہوا پر شور ہے لیکن پریشانی نہیں کوئی تعجب ہے تو بس اپنی وفاداری کے جذبے پر ہمیں اس کے بدل جانے پہ حیرانی نہیں کوئی تسلسل خواب خوش آثار کا یوں ٹوٹ جانے پر تأسف ہے مگر اے دل پشیمانی نہیں کوئی ہم اپنے آپ ہی کے در پئے آزار رہتے ہیں ہمارا ہم سے ...