Nikhat Barelvi

نکہت بریلوی

نکہت بریلوی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    سمندر پر سکوں ہے دل کا طغیانی نہیں کوئی

    سمندر پر سکوں ہے دل کا طغیانی نہیں کوئی ہوا پر شور ہے لیکن پریشانی نہیں کوئی تعجب ہے تو بس اپنی وفاداری کے جذبے پر ہمیں اس کے بدل جانے پہ حیرانی نہیں کوئی تسلسل خواب خوش آثار کا یوں ٹوٹ جانے پر تأسف ہے مگر اے دل پشیمانی نہیں کوئی ہم اپنے آپ ہی کے در پئے آزار رہتے ہیں ہمارا ہم سے ...

    مزید پڑھیے

    رہ وفا کے ہر اک پیچ و خم کو جان لیا

    رہ وفا کے ہر اک پیچ و خم کو جان لیا جنوں میں دشت و بیاباں تمام چھان لیا ہر اک مقام سے ہم سرخ رو گزر آئے قدم قدم پہ محبت نے امتحان لیا گراں ہوئی تھی غم زندگی کی دھوپ مگر کسی کی یاد نے اک شامیانہ تان لیا تمہیں کو چاہا بہرحال اور تمہارے سوا زمین مانگی کسی سے نہ آسمان لیا بہ احتیاط ...

    مزید پڑھیے

    اب اہل دل ہیں کہ نایاب ہوتے جاتے ہیں

    اب اہل دل ہیں کہ نایاب ہوتے جاتے ہیں غبار خاطر احباب ہوتے جاتے ہیں تمہارے آنے سے کچھ اضطراب کم ہوتا یہ کیا کہ اور بھی بیتاب ہوتے جاتے ہیں سکوں مآب سمجھتے تھے جن کناروں کو سمٹ کے حلقۂ گرداب ہوتے جاتے ہیں ہمیں بھی رات کو دن کہنا آتا جاتا ہے کہ ہم بھی حامل آداب ہوتے جاتے ہیں ہمیں ...

    مزید پڑھیے

    اب اس کی یاد ستانے کو بار بار آئے

    اب اس کی یاد ستانے کو بار بار آئے وہ زندگی جو ترے شہر میں گزار آئے یہ بے بسی بھی نہیں لطف اختیار سے کم خدا کرے نہ کبھی دل پہ اختیار آئے قدم قدم پہ گلستاں کھلے تھے رستے میں عجیب لوگ ہیں ہم بھی کہ سوئے دار آئے نہ چہچہے نہ سرود شگفتگی نہ مہک کسے اب ایسی بہاروں پہ اعتبار آئے جنوں کو ...

    مزید پڑھیے

    اے دل سماعتوں پہ ستم کی دہائی دے

    اے دل سماعتوں پہ ستم کی دہائی دے اس بیکراں سکوت میں کچھ تو سنائی دے یہ وصف بھی کمال جنوں آشنائی دے ہر آئینے میں اک وہی صورت دکھائی دے میں بھی تو رنگ و بو کا تماشا کروں کبھی قدرت مرے چمن کو بھی جلوہ نمائی دے دل کی بصارتوں کا یہ اعجاز ہے کہ میں آنکھیں بھی بند رکھوں تو رستہ دکھائی ...

    مزید پڑھیے

تمام