ہوا کا جھونکا بھی نظریں جما کے بیٹھ گیا
ہوا کا جھونکا بھی نظریں جما کے بیٹھ گیا میں ریت پر ترا چہرہ بنا کے بیٹھ گیا سراپا ناز وہ محفل میں آ کے بیٹھ گیا نہ جانے کتنوں کے طوطے اڑا کے بیٹھ گیا تھا انتظار مجھے جس کے لوٹ آنے کا کسی کو اور وہ اپنا بنا کے بیٹھ گیا بھٹک رہی تھی ہوا کاسۂ طلب لے کر سو راستے میں دیا میں جلا کے ...