نظم
ملے کچہری میں اک روز شیخ خیراتی ہے اک زمانے سے ان کی مری علیک سلیک نہیں ہے جھوٹی گواہی سے اجتناب انہیں کیا نہ آج تک اس پر مگر کسی نے اٹیک علاوہ اس کے امیروں کے ہیں یہ سپلائر کہ مال کرتے ہیں یہ ان کی حسب منشا پیک ہو جس میں فائدہ وہ کام کر گزرتے ہیں کبھی فرنٹ میں جا کر نہیں ہیں ہوتے ...