Nazish Ansari

نازش انصاری

  • 1924 - 1992

نازش انصاری کی غزل

    ہماری طرح صدا اک اچھال کر دیکھو

    ہماری طرح صدا اک اچھال کر دیکھو جواب کچھ نہ ملے گا سوال کر دیکھو حسین شب سے جو شرمندہ ہو کے ڈوب گیا ندی سے آج وہ سورج نکال کر دیکھو وہ اپنی ذات تھی جو ٹوٹی اور نہیں بکھری یہ آئنہ ہے اسے تم سنبھال کر دیکھو غریب دھوپ جو بکھری پڑی ہے کمرے میں سمیٹو اور نئے سورج میں ڈھال کر ...

    مزید پڑھیے