Nazim Naqvi

ناظم نقوی

ناظم نقوی کی غزل

    یقیں کو دار سے حاصل کیا ہے

    یقیں کو دار سے حاصل کیا ہے عقیدہ پیار سے حاصل کیا ہے ترے اقرار پر شک تھا تبھی تو تجھے انکار سے حاصل کیا ہے اسے تلوار ہی جینے نہ دے گی جسے تلوار سے حاصل کیا ہے علاج زندگی اس بار ہم نے کسی بیمار سے حاصل کیا ہے چکانی ہوگی قیمت اس کی ناظمؔ جسے بازار سے حاصل کیا ہے

    مزید پڑھیے

    شام اچھی ہے نہ سحر اچھی

    شام اچھی ہے نہ سحر اچھی یار بھیجو کوئی خبر اچھی خوب پائی ہے یہ نظر اچھی اس طرف ہے بری ادھر اچھی ہے یہ تصویر کتنے چہروں کی کہیں آنکھیں کہیں کمر اچھی اب کہیں بھی نظر نہیں آتی وہ جو تھی ایک رہ گزر اچھی کس طرف جائے آدمی آخر ہے فضا دشت میں کدھر اچھی اس میں اچھا ہے کیا پتہ ناظمؔ مجھ ...

    مزید پڑھیے

    دیکھیے کس کو راس آتے ہیں

    دیکھیے کس کو راس آتے ہیں اچھے دن سب کے پاس آتے ہیں ایک بھی کام کا نہیں ہوتا فون دن میں پچاس آتے ہیں کل تو وعدہ بھرے گلاس کا تھا آج خالی گلاس آتے ہیں تم کو بدلاؤ چاہئے ٹھہرو ہم بدل کر لباس آتے ہیں پہلے بنتی ہے سیتا اپرادھی بعد میں تلسی داس آتے ہیں ساری دنیا سے مل ملا کر ہم آخرش ...

    مزید پڑھیے

    وفا کرتے اسے دیکھا نہیں ہے

    وفا کرتے اسے دیکھا نہیں ہے مگر وہ بے وفا لگتا نہیں ہے دل برباد تجھ کو کیا ہوا ہے سرائے میں کوئی بستا نہیں ہے اسے پتھر بنا دیتی ہے دنیا جو دریا ہے مگر بہتا نہیں ہے یہ دنیا پھر نمایاں ہو رہی ہے اندھیرا عمر بھر رہتا نہیں ہے مرا ہمدرد ہے آئینہ ناظمؔ میں روتا ہوں تو یہ ہنستا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    بڑھا دو درد کی لو اور کم ہے میرے لئے

    بڑھا دو درد کی لو اور کم ہے میرے لئے ابھی یہ عشق میں پہلا قدم ہے میرے لیے جہاں جہاں سے ہیں وابستہ خواب لوگوں کے وہ ہر مقام بہت محترم ہے میرے لیے مٹاتے جاؤ گے تم درج کرتے جائیں گے ہم تمہارے واسطے خنجر قلم ہے میرے لیے ہر ایک لمحہ تری جستجو میں خرچ ہوا مجھے یہ لگتا تھا میرا جنم ہے ...

    مزید پڑھیے

    سارا قصہ تمام کر لیجے

    سارا قصہ تمام کر لیجے آپ پہلے سلام کر لیجے نفرتوں سے بھری ہے یہ دنیا دل کے اندر قیام کر لیجے ہم بھی تو اس خدا کے بندے ہیں ہم سے بھی رام رام کر لیجے اک طریقہ ہے جنگ رکنے کا جنگ خود پہ حرام کر لیجے مولوی آسماں کی کہتا ہے آپ دنیا کے کام کر لیجے

    مزید پڑھیے

    کچھ نہیں ہے مگر ہے یہ دنیا

    کچھ نہیں ہے مگر ہے یہ دنیا اپنی اپنی نظر ہے یہ دنیا اپنے مرکز پہ رقص کرتی ہوئی اک مسلسل سفر ہے یہ دنیا ایک پرندے کی زد میں آئی ہوئی اک پرندے کا گھر ہے یہ دنیا میں جدھر ہوں ادھر تو بس میں ہوں تو جدھر ہے ادھر ہے یہ دنیا اس طرح صبح کو لگاتی ہے جیسے تازہ خبر ہے یہ دنیا

    مزید پڑھیے

    شہر میری مجبوری گاؤں میری عادت ہے

    شہر میری مجبوری گاؤں میری عادت ہے ایک سانحہ مجھ پر اک مری وراثت ہے یہ بھی اک کرشمہ ہے بیسویں صدی تیرا موت کے شکنجے میں زندگی سلامت ہے پھر انیسؔ ممبر پر مرثیہ پڑھیں آ کر کربلا یہ دنیا ہے ہر گھڑی شہادت ہے جیسے چاہے جی لیجے پھینکیے یا پی لیجے زندگی تو ہر گھر میں چار دن کی مہلت ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک شے سے محبت کی رشتہ داری رکھ

    ہر ایک شے سے محبت کی رشتہ داری رکھ اب اس کو جنگ سمجھ اور جنگ جاری رکھ نہ جانے کس کو وہ اپنا سمجھ کے اپنا لیں نظر کو دل کو تمنا کو باری باری رکھ اگر تمہاری ہے تنہا تو اس کو لے جاؤ اگر ہے ساجھی یہ دنیا تو ساجھیداری رکھ نہ سمجھیں اپنا مگر غیر تو نہ سمجھیں لوگ اب اپنے آپ میں اتنی تو ...

    مزید پڑھیے

    میں تنگ دستیٔ مہلت سے اتنا چاہتا ہوں

    میں تنگ دستیٔ مہلت سے اتنا چاہتا ہوں خود اپنے آپ سے ایک بار ملنا چاہتا ہوں سوا بھرم کہیں کچھ بھی نہیں ہے تو پھر بھی میں تھوڑی دور ترے ساتھ چلنا چاہتا ہوں میں خود پہ قہر بھی ڈھاؤں حفاظتیں بھی کروں میں اس خدائی صفت کو برتنا چاہتا ہوں میں چاہتا ہوں سہاروں کے ساتھ ساتھ رہوں میں ...

    مزید پڑھیے