Nazim Barelvi

ناظم بریلوی

ناظم بریلوی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    اشک چشم بت بے جاں سے نکل سکتا ہے

    اشک چشم بت بے جاں سے نکل سکتا ہے آہ پر سوز سے پتھر بھی پگھل سکتا ہے اپنے انداز تکلم کو بدل دے ورنہ میرا لہجہ بھی ترے ساتھ بدل سکتا ہے لوگ کہتے تھے کہ پھلتا نہیں نفرت کا شجر ہم کو لگتا ہے کہ اس دور میں پھل سکتا ہے میرے سینے میں محبت کی تپش باقی ہے میری سانسوں سے ترا حسن پگھل سکتا ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہے میرے دل کی حالت واقعی کیسے کہوں

    کیا ہے میرے دل کی حالت واقعی کیسے کہوں کیوں ہے میری آنکھ میں اتنی نمی کیسے کہوں میری اک اک سانس پہ حق ہے مرے اللہ کا میں بھلا اس زندگی کو آپ کی کیسے کہوں کون ہے میرا مخالف کس نے کی ہے مخبری جانتا ہوں میں بتاؤں گا ابھی کیسے کہوں شاعری تو واردات قلب کی روداد ہے قافیہ پیمائی کو میں ...

    مزید پڑھیے

    سنا دی کس نے روداد غم دل کوہساروں کو

    سنا دی کس نے روداد غم دل کوہساروں کو میں اکثر سوچتا ہوں دیکھ کر ان آبشاروں کو گئے موسم کا اک پیلا سا پتا شاخ پر رہ کر نہ جانے کیا بتانا چاہتا ہے ان بہاروں کو چلے آؤ نہ روکے گا غبار راہ اب تم کو کہ پر نم کر دیا اشکوں سے میں نے رہ گزاروں کو سمجھ پائے ہیں ان کو اور نہ سمجھیں گے خرد ...

    مزید پڑھیے