نیرہ نور خالد

نیرہ نور خالد کے مضمون

    سولہ دسمبر 1971 : سقوط ڈھاکہ تاریخ کے آئینے میں

    سقوط ڈھاکہ

    جنرل جیکب نے کاغذات پاکستانی حکام کے حوالے کیے۔ جنرل فرمان نے کہا: یہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کی مشترکہ کمان کیا چیز ہے،ہم اسے تسلیم نہیں کرتے۔ جنرل جیکب نے کہا:مجھے اس میں رد و بدل کا اختیار نہیں۔ انڈین ملٹری انٹیلی جنس کے کرنل کھیرا نے لقمہ دیا:یہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ ہے،جہاں تک آپ کا تعلق ہے ، آپ صرف ہندوستانی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال رہے ہیں۔ جنرل فرمان نے کاغذات جنرل نیازی کے آگے سرکا دیے۔ جنرل نیازی، جو ساری گفتگو سن رہے تھے،چپ رہے۔ اس خاموشی کو ان کی مکمل رضا سمجھا گیا۔

    مزید پڑھیے

    علی شریعتی: نام ور اسلامی مفکر جنہیں ساواک نے شہید کیا

    علی شریعتی

    ڈاکٹر علی شریعتی کے متعدد لیکچرز کتابی صورت میں شائع ہوئے اور ان کے لاتعداد کیسٹس ایران میں گھر گھر تقسیم ہوئے۔ وہ علامہ اقبال کے مداحین میں شامل تھے اور انہوں نے اقبال کے حوالے سے بھی کئی لیکچرز دیے تھے ، جنہیں  کتابی شکل میں بھی شائع کیا جا چکا ہے ، جبکہ اس کتاب کا  اردو ترجمہ "ہم اور اقبال" کے نام سے  کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیے