Naved Raza

نوید رضا

نوید رضا کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    جدا ہوئے تو جدائی میں یہ کمال بھی تھا

    جدا ہوئے تو جدائی میں یہ کمال بھی تھا کہ اس سے رابطہ ٹوٹا بھی تھا بحال بھی تھا وہ جانے والا ہمیں کس طرح بھلائے گا ہمارے پیش نظر ایک یہ سوال بھی تھا یہ اب جو دیکھ رہے ہو یہ کچھ نیا تو نہیں یہ زندگی کا تماشا گزشتہ سال بھی تھا یہ داغ لکھا تھا سیلاب کے مقدر میں مرا مکان تو پہلے سے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ اس طرح سلا دیا گیا مجھے

    کچھ اس طرح سلا دیا گیا مجھے کہ جاگنا بھلا دیا گیا مجھے کوئی تو ہے جو اس کو یاد ہے بہت یہ کس طرح بھلا دیا گیا مجھے میں خود کو دوسروں سے کیا جدا کروں بہت ملا جلا دیا گیا مجھے نہ جانے یہ نمی کہاں سے آ گئی نہ جانے کب رلا دیا گیا مجھے وہ ایک در بھی پانیوں کے رخ پہ تھا جو ایک در کھلا ...

    مزید پڑھیے

    خواب میں تیری شکل سمو نہیں سکتا میں

    خواب میں تیری شکل سمو نہیں سکتا میں اسی لیے تو شاید سو نہیں سکتا میں میں تو اپنے آنسوؤں سے شرمندہ ہوں تیری آنکھ کے آنسو رو نہیں سکتا میں حد نظر تک ریت ہی ریت ہے آنکھوں میں اب اس ریت میں پھول تو بو نہیں سکتا میں میں بھی تیرے جیسا ہونا چاہتا ہوں لیکن اب دریا تو ہو نہیں سکتا ...

    مزید پڑھیے