Navab Mohammad Yar Khan Ameer

نواب محمد یار خاں امیر

نواب محمد یار خاں امیر کی غزل

    سرخ چشم اتنی کہیں ہوتی ہے بیداری سے

    سرخ چشم اتنی کہیں ہوتی ہے بیداری سے لہو اترا ہے تری آنکھوں میں خوں خواری سے وقت رخصت کے ترے اے مرے جی کے دشمن تھام تھام آج رکھا دل کو میں کس خواری سے بس میں آیا جو تمہارے اسے چاہو سو کرو کیا ستم آدمی سہتا نہیں لاچاری سے کس نے نظروں میں خدا جانے اسے مل ڈالا نرگس آج آنکھ اٹھاتی ...

    مزید پڑھیے