Nasreen Anjum Sethi

نسرین انجم سیٹھی

نسرین انجم سیٹھی کی نظم

    دو بوند پانی

    کیا میری آنکھوں میں سناٹا ہے نہیں برف باری ہو رہی ہے لوگ مجھ سے خوف کھانے لگے ہیں جیسے مردے سے کیا مجھ سے کافور کی بو آتی ہے نہیں تو میری سانسوں میں ساون کا عبث اور املتاس کی گرمی ہے اور سانسو اور آنکھوں کے درمیان فاصلہ زیادہ نہیں پھر بھی بہت ہے اس لیے کہ ختم ہو جائے تو اسٹرگل ہی ...

    مزید پڑھیے

    عین الیقین

    میں نے دکھ نہیں دیکھا میں نے کچھ نہیں دیکھا میں نے سکھ نہیں دیکھا میں نے کچھ نہیں دیکھا دنیا میری ہتھیلی سے باہر کیا رہی ہوگی میں نے دیکھا زمین پر شاید سیلاب آیا تھا میں نے دیکھا کہ دھوپ چونکی اور بھاگ کر درختوں کی چوٹیوں پر چڑھ گئی اس کا رنگ فق تھا اور اس کی عمر تیرہ برس سے زیادہ ...

    مزید پڑھیے