Naseer Turabi

نصیر ترابی

قبول پاکستانی سیریل ہمسفر کے ٹائٹل گیت اور غزل "وہ ہمسفر تھا مگر۔۔۔۔۔۔ کے مشہور شاعر

Pakistani poet famous for the ghazal “Wo hamsafar tha magar…” in the famous Pakistani TV serial “Hamsafar”

نصیر ترابی کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    ہمرہی کی بات مت کر امتحاں ہو جائے گا

    ہمرہی کی بات مت کر امتحاں ہو جائے گا ہم سبک ہو جائیں گے تجھ کو گراں ہو جائے گا جب بہار آ کر گزر جائے گی اے سرو بہار ایک رنگ اپنا بھی پیوند خزاں ہو جائے گا ساعت ترک تعلق بھی قریب آ ہی گئی کیا یہ اپنا سب تعلق رائیگاں ہو جائے گا یہ ہوا سارے چراغوں کو اڑا لے جائے گی رات ڈھلنے تک یہاں ...

    مزید پڑھیے

    مثل صحرا ہے رفاقت کا چمن بھی اب کے

    مثل صحرا ہے رفاقت کا چمن بھی اب کے جل بجھا اپنے ہی شعلوں میں بدن بھی اب کے خار و خس ہوں تو شرر خیزیاں دیکھوں پھر سے آنکھ لے آئی ہے اک ایسی کرن بھی اب کے ہم تو وہ پھول جو شاخوں پہ یہ سوچیں پہروں کیوں صبا بھول گئی اپنا چلن بھی اب کے منزلوں تک نظر آتا ہے شکستوں کا غبار ساتھ دیتی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    رچے بسے ہوئے لمحوں سے جب حساب ہوا

    رچے بسے ہوئے لمحوں سے جب حساب ہوا گئے دنوں کی رتوں کا زیاں ثواب ہوا گزر گیا تو پس موج بے کناری تھی ٹھہر گیا تو وہ دریا مجھے سراب ہوا سپردگی کے تقاضے کہاں کہاں سے پڑھوں ہنر کے باب میں پیکر ترا کتاب ہوا ہر آرزو مری آنکھوں کی روشنی ٹھہری چراغ سوچ میں گم ہیں یہ کیا عذاب ہوا کچھ ...

    مزید پڑھیے

    انجیل رفتگاں کی حدیثوں کے ساتھ ہوں

    انجیل رفتگاں کی حدیثوں کے ساتھ ہوں عیسیٰ نفس ہوں اور صلیبوں کے ساتھ ہوں پابند رنگ و نقش ہوں تصویر کی طرح میں بے حجاب اپنے حجابوں کے ساتھ ہوں اوراق آرزو پہ بہ عنوان جاں کنی میں بے نشاں سی چند لکیروں کے ساتھ ہوں شاید یہ انتظار کی لو فیصلہ کرے میں اپنے ساتھ ہوں کہ دریچوں کے ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    اس کڑی دھوپ میں سایہ کر کے

    اس کڑی دھوپ میں سایہ کر کے تو کہاں ہے مجھے تنہا کر کے میں تو ارزاں تھا خدا کی مانند کون گزرا مرا سودا کر کے تیرگی ٹوٹ پڑی ہے مجھ پر میں پشیماں ہوں اجالا کر کے لے گیا چھین کے آنکھیں میری مجھ سے کیوں وعدۂ فردا کر کے لو ارادوں کی بڑھا دی شب نے دن گیا جب مجھے پسپا کر کے کاش یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام