اتنا مانوس ہے دل آپ کے افسانے سے
اتنا مانوس ہے دل آپ کے افسانے سے اب کسی طور بہلتا نہیں بہلانے سے جام و مینا کے تعین سے ہے بالا ساقی ظرف دیکھا نہیں جاتا کسی پیمانے سے آؤ تجدید وفا پھر سے کریں ہم ورنہ بات کچھ اور الجھ جائے گی سلجھانے سے ہے سمجھنا تو محبت سے گزر اے ہمدم بات آئے گی سمجھ میں نہ یوں سمجھانے سے اب ...