دامن زیست میں داغوں کے سوا کچھ بھی نہیں (ردیف .. ے)
دامن زیست میں داغوں کے سوا کچھ بھی نہیں لوٹ آئے گا کوئی شہر کے بازاروں سے کتنا آسیب زدہ ہے یہ زمانے کا چلن ڈر سا لگتا ہے مجھے اپنی ہی دیواروں سے ٹوٹنے والوں کے احساس سے پوچھو جا کر لوگ واقف ہی کہاں ہوتے ہیں جھنکاروں سے جھانک کر دیکھیے اندر تو اندھیرا ہوگا روشنی لاکھ نکلتی رہے ...