Naseem Ansari

نسیم انصاری

نسیم انصاری کی غزل

    میرے کہنے سے تو دل ان پر مرا آیا نہ تھا

    میرے کہنے سے تو دل ان پر مرا آیا نہ تھا آئینے کو میں نے خود پتھر سے ٹکرایا نہ تھا جو ہوا جو کچھ ہوا میری خطا میرا قصور توڑ کر عہد وفا کیا وہ بھی پچھتایا نہ تھا میں نے دیکھی ہے امیر شہر کی وہ مفلسی دولت دنیا تھی لیکن غم کا سرمایہ نہ تھا ہم نے سوچا اب فراز دار سے دیکھیں اسے زندگانی ...

    مزید پڑھیے

    مرے لبوں پہ آتے آتے کوئی بات تھک گئی

    مرے لبوں پہ آتے آتے کوئی بات تھک گئی یہ کیا ہوا کہ چلتے چلتے کائنات تھک گئی میں روشنی پہ زندگی کا نام لکھ کے آ گیا اسے مٹا مٹا کے یہ سیاہ رات تھک گئی میں زندگی کے فاصلوں کو ناپنے نکل پڑا قریب منزل سفر مری حیات تھک گئی بڑا کٹھن ہے دوستو خود اپنی ذات کا سفر کبھی کبھی تو یوں ہوا کہ ...

    مزید پڑھیے