Narjis Afroz Zaidi

نرجس افروز زیدی

نرجس افروز زیدی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    اک ہاتھ دعاؤں کا اثر کاٹ رہا ہے

    اک ہاتھ دعاؤں کا اثر کاٹ رہا ہے ہے چھاؤں میں جس کی وہ شجر کاٹ رہا ہے کاٹا تھا کبھی میں نے سفر ایک انوکھا اک عمر سے اب مجھ کو سفر کاٹ رہا ہے تم ڈرتے ہو آ جائے نہ بستی میں درندہ مجھ کو تو کوئی اور ہی ڈر کاٹ رہا ہے پھیلا ہے بہت دور تلک مجھ میں بیاباں ڈستا ہے دریچہ مجھے در کاٹ رہا ...

    مزید پڑھیے

    کہیں گرفت نہیں کوئی استعارا نہیں

    کہیں گرفت نہیں کوئی استعارا نہیں نواں فلک ہوں کہ جس پر کوئی ستارا نہیں رکے منڈیر پہ کب طائران رنگ سدا ثبات ہو جسے ایسا کوئی نظارا نہیں الجھ رہا ہے مرا بخت پھر مرے دل سے ہمارا کیسے ہے وہ شخص جو ہمارا نہیں درائے سرحد عقل و خرد اگر ہے خلا تو یہ نہ سمجھیں کہ اس بحر کا کنارا نہیں ہم ...

    مزید پڑھیے

    رقص زمیں کو گردش افلاک چاہیے

    رقص زمیں کو گردش افلاک چاہیے نقش قدم کو فرش خس و خاک چاہیے مٹی تو دست‌ کوزہ گراں میں ہے دیر سے برتن میں ڈھالنے کے لیے چاک چاہیے ہم ایسے سادہ لوح سے کیا مانگتی ہے زیست اس کو حریف بھی کوئی چالاک چاہیے کم فرصتی کا ان کی مجھے بھی لحاظ ہے احوال دل کو دیدۂ نمناک چاہیے ٹھہرے ہوئے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    اپنے پندار سے گھٹ کر نہیں قائم رہتا

    اپنے پندار سے گھٹ کر نہیں قائم رہتا فرد کردار سے ہٹ کر نہیں قائم رہتا عکس بٹ جاتا ہے آئینوں میں لیکن اے دل آئنہ عکس میں بٹ کر نہیں قائم رہتا کوئی بھی نقش ہو کتنا ہی مکمل لیکن وقت کی گرد میں اٹ کر نہیں قائم رہتا آسمانوں میں اڑانوں کا مزہ ہوگا مگر کوئی بھی خاک سے کٹ کر نہیں قائم ...

    مزید پڑھیے

    ترے خیال، ترے خواب، تیرے نام کے ساتھ

    ترے خیال، ترے خواب، تیرے نام کے ساتھ بنی ہے خاک مری کتنے اہتمام کے ساتھ بہت سے پھول تھے اور سارے اچھے رنگوں کے صبا نے بھیجے تھے جو کل ترے پیام کے ساتھ نظر ٹھہرتی نہ تھی اس پہ اور خود پر بھی میں آئینے میں تھی کل ایک لالہ فام کے ساتھ ترے خیال سے روشن ہے سر زمین سخن کہ جیسے زینت شب ...

    مزید پڑھیے

تمام