کوئی جھنکار ہے نغمہ ہے صدا ہے کیا ہے
کوئی جھنکار ہے نغمہ ہے صدا ہے کیا ہے تو کرن ہے کے کلی ہے کے صبا ہے کیا ہے تیری آنکھوں میں کئی رنگ جھلکتے دیکھے سادگی ہے کہ جھجھک ہے کہ حیا ہے کیا ہے روح کی پیاس بجھا دی ہے تری قربت نے تو کوئی جھیل ہے جھرنا ہے گھٹا ہے کیا ہے نام ہونٹوں پہ ترا آئے تو راحت سی ملے تو تسلی ہے دلاسہ ہے ...