Naqsh Layalpuri

نقش لائل پوری

نقش لائل پوری کی غزل

    کوئی جھنکار ہے نغمہ ہے صدا ہے کیا ہے

    کوئی جھنکار ہے نغمہ ہے صدا ہے کیا ہے تو کرن ہے کے کلی ہے کے صبا ہے کیا ہے تیری آنکھوں میں کئی رنگ جھلکتے دیکھے سادگی ہے کہ جھجھک ہے کہ حیا ہے کیا ہے روح کی پیاس بجھا دی ہے تری قربت نے تو کوئی جھیل ہے جھرنا ہے گھٹا ہے کیا ہے نام ہونٹوں پہ ترا آئے تو راحت سی ملے تو تسلی ہے دلاسہ ہے ...

    مزید پڑھیے

    تمام عمر چلا ہوں مگر چلا نہ گیا

    تمام عمر چلا ہوں مگر چلا نہ گیا تری گلی کی طرف کوئی راستہ نہ گیا ترے خیال نے پہنا شفق کا پیراہن مری نگاہ سے رنگوں کا سلسلہ نہ گیا بڑا عجیب ہے افسانۂ محبت بھی زباں سے کیا یہ نگاہوں سے بھی کہا نہ گیا ابھر رہے ہیں فضاؤں میں صبح کے آثار یہ اور بات مرے دل کا ڈوبنا نہ گیا کھلے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2