Najmi Siddiqui

نجمی صدیقی

نجمی صدیقی کی غزل

    سزا سے بچ کے کئی بار شاطروں کی طرح

    سزا سے بچ کے کئی بار شاطروں کی طرح میں اپنے سامنے آیا ہوں مجرموں کی طرح وہ زخم جن کا بدن پر نشاں نہیں پڑتا وہی تو کھلتے ہیں سپنوں میں روزنوں کی طرح ہر ایک موڑ پہ تجدید عہد لازم تھا وہ شخص تھا کوئی پر پیچ راستوں کی طرح یہی خیال مجھے آ کے چیر پھاڑ گیا ملے ہیں دوست بھی یوسف کے ...

    مزید پڑھیے