Naji Shakir

ناجی شاکر

ناجی شاکر کی غزل

    اے صبا کہہ بہار کی باتیں

    اے صبا کہہ بہار کی باتیں اس بت گل عذار کی باتیں کس پہ چھوڑے نگاہ کا شہباز کیا کرے ہے شکار کی باتیں مہربانی سیں یا ہوں غصے سیں پیاری لگتی ہیں یار کی باتیں چھوڑتے کب ہیں نقد دل کوں صنم جب یہ کرتے ہیں پیار کی باتیں پوچھیے کچھ کہیں ہیں کچھ ناجیؔ آ پڑیں روزگار کی باتیں

    مزید پڑھیے

    لب شیریں ہے مصری یوسف ثانی ہے یہ لڑکا

    لب شیریں ہے مصری یوسف ثانی ہے یہ لڑکا نہ چھوڑے گا میرا دل چاہ کنعانی ہے یہ لڑکا لیا بوسہ کسی نے اور گریباں گیر ہے میرا ڈوبایا چاہتا ہے سب کو طوفانی ہے یہ لڑکا سر اوپر لال چیرا اور دہن جوں غنچۂ رنگیں بہار مدعا لعل بدخشانی ہے یہ لڑکا قیامت ہے جھمک بازو کے تعویذ طلائی کی حصار حسن ...

    مزید پڑھیے

    دیکھی بہار ہم نے کل زور مے کدے میں

    دیکھی بہار ہم نے کل زور مے کدے میں ہنسنے سیں اوس سجن کے تھا شور مے کدے میں تھے جوش مل سیں ایسی شورش میں داغ دل کے گویا کہ کودتے ہیں یہ مور مے کدے میں پھندا رکھا تھا میں نے شاید کہ وہ پری رو دیکھے تو پاس میرے ہو دور مے کدے میں ہے آرزو کہ ہم دم وہ ماہ رو ہو میرا دے شام سیں جو پیالہ ہو ...

    مزید پڑھیے

    تیرے بھائی کو چاہا اب تیری کرتا ہوں پا بوسی

    تیرے بھائی کو چاہا اب تیری کرتا ہوں پا بوسی مجھے سرتاج کر رکھ جان میں عاشق ہوں موروثی رفو کر دے ہیں ایسا پیار جو عاشق ہیں یکسو سیں پھڑا کر اور سیں شال اپنی کہتا ہے مجھے تو سی ہوا مخفی مزا اب شاہدی سیں شہد کی ظاہر مگر زنبور نے شیرینی ان ہونٹوں کی جا چوسی کسے یہ تاب جو اس کی تجلی ...

    مزید پڑھیے

    مہ رخاں کی جو مہربانی ہے

    مہ رخاں کی جو مہربانی ہے یہ مدد مجھ پہ آسمانی ہے رشک سیں اس کے صاف چہرہ کے چشم پر آئنہ کی پانی ہے دام میں بو الہوس کے آیا نئیں کیوں کہ یہ باز آشیانی ہے چرب ہے شمع پر جمال اس کا شمع کی روشنی زبانی ہے اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں عارضی میری زندگانی ہے صرف صورت کا بند نئیں ناجیؔ عاشق ...

    مزید پڑھیے

    ذکر ہر صبح و شام ہے تیرا

    ذکر ہر صبح و شام ہے تیرا ورد عاشق کوں نام ہے تیرا مت کر آزاد دام زلف سیں دل بال باندھا غلام ہے تیرا لشکر غم نے دل سیں کوچ کیا جب سے اس میں مقام ہے تیرا جام مے کا پلانا ہے بے رنگ شوق جن کوں مدام ہے تیرا آج ناجیؔ سے رم نہ کر اے شوخ دیکھ مدت سیں رام ہے تیرا

    مزید پڑھیے

    دل کا کھوج نہ پایا ہرگز دیکھا کھول جو قبروں کو

    دل کا کھوج نہ پایا ہرگز دیکھا کھول جو قبروں کو جیتے جی ڈھونڈے سو پاوے خبر کرو بے خبروں کو توشک بالا پوش رضائی ہے بھولے مجنوں برسوں تک جب دکھلاوے زلف سجن کی بن میں آوتے ابروں کو کافر نفس ہر ایک کا ترسا زر کوں پایا بختوں سیں آتش کی پوجا میں گزری عمر تمام ان گبروں کو مرد جو عاجز ہو ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ موہن تری کمر کی طرف

    دیکھ موہن تری کمر کی طرف پھر گیا مانی اپنے گھر کی طرف جن نے دیکھے ترے لب شیریں نظر اس کی نہیں شکر کی طرف ہے محال ان کا دام میں آنا دل ہے مائل بتاں کا زر کی طرف تیرے رخسار کی صفائی دیکھ چشم دانا کی نئیں گہر کی طرف ہیں خوشامد طلب سب اہل دول غور کرتے نئیں ہنر کی طرف ماہ رو نے سفر ...

    مزید پڑھیے

    یہ دور گزرا کبھی نہ دیکھیں پیا کی انکھیاں خمار متیاں

    یہ دور گزرا کبھی نہ دیکھیں پیا کی انکھیاں خمار متیاں کہے تھے مردم شرابی ان کوں نکل گئیں اپنی دے غلطیاں سوائے گل کے وہ شوخ انکھیاں کسی طرف کو نہیں ہیں راغب تو برگ نرگس اوپر بجا ہے لکھوں جو اپنے سجن کوں پتیاں صنم کی زلفاں کو ہجر میں اب گئے ہیں مجھ نین ہیں خواب راحت لگے ہے کانٹا ...

    مزید پڑھیے

    کمر کی بات سنتے ہیں یہ کچھ پائی نہیں جاتی

    کمر کی بات سنتے ہیں یہ کچھ پائی نہیں جاتی کہے ہیں بات ایسی خیال میں میرے نہیں آتی جو چاہو سیر دریا وقف ہے مجھ چشم کی کشتی ہر ایک موئے پلک میرا ہے گویا گھاٹ خیراتی برنگ اس کے نہیں محبوب دل رونے کو عاشق کے سعادت خاں ہے لڑکا وضع کر لیتا ہے برساتی جو کوئی اصلی ہے ٹھنڈا گرم یاقوتی ...

    مزید پڑھیے