Najeeb Ramish

نجیب رامش

نجیب رامش کی غزل

    ڈھونڈھتی پھرتی ہے اب اس کو نگاہ واپسیں

    ڈھونڈھتی پھرتی ہے اب اس کو نگاہ واپسیں اس دریچے میں اک افسانی تبسم تھا کہیں ساری تشبیہات دفنا دیں بیاباں میں کہیں تیرا کیا دنیا میں کوئی بھی کسی جیسا نہیں توڑ کر اک حسن ہر دن تجھ کو رکھا ہے حسیں زندگی کیا اپنے بارے میں بھی اب سوچیں ہمیں اب تو اس صحرا کے ہر گوشے پہ ہوتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    بستی بستی خط گم گشتہ سا آوارہ ہوں

    بستی بستی خط گم گشتہ سا آوارہ ہوں کل کہاں کوئی مجھے روک لے میں کیا جانوں بال بڑھ جائیں کہ انکار کی طاقت تو ملے چاہے پھر اپنی ہی آنکھوں کی طرح بجھ جاؤں وہ خلا ہے تو خلا بھی ہے حدوں کا قیدی میں ہوں آزاد تو آزادی کا زندانی ہوں زندگی مجھ کو یہ زنجیر ہوا دے کے اداس میں پریشان کہ میں ...

    مزید پڑھیے