Naiyer Masud

نیر مسعود

ممتاز ترین جدید افسانہ نگار ، قدیم لکھنؤ کے ثقافتی تناظر میں اسرار بھری کہانیاں لکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تنقیدی مضامین اور سوانحی کتابیں بھی تصنیف کیں۔

Prominent short story writer, known for writing fictional narratives of the traditional mores of Lucknowi life and times. Also wtote critical and autobiographical books.

نیر مسعود کی رباعی

    رے خاندان کے آثار

    (۱) مجھے عظیم آباد میں پانچواں دن تھا۔ میں وہاں اپنے ایک افسر دوست کے بلاوے پر کچھ دن ان کے ساتھ رہنے کے لئے پہنچا تھا لیکن میرے اس دورے کا اصل مقصد یہ تھا کہ مجھ کو اپنے آبائی مکان سے الگ رہنے کی تھوڑی سی عادت ہو جائے اور افسر دوست کے بلاوے کا بھی اصل مقصد شاید یہی تھا۔ اپنے ...

    مزید پڑھیے

    اہرام کا میر محاسب

    بڑے اہرام کی دیواروں پر فرعون کا نام اور اس کی تعریفیں کندہ ہیں۔ اس سے یہ بدیہی نتیجہ نکلتا ہے کہ اس عمارت کو فرعون نے بنوایا ہے۔ لیکن اس سے ایک بدیہی نتیجہ یہ بھی نکلتا ہے کہ فرعون کا نام اور اس کی تعریفیں کندہ ہونے سے پہلےاہرام کی تعمیر مکمل ہو چکی تھی۔ مگر کتنے پہلے؟ چند ماہ؟ ...

    مزید پڑھیے

    شیشہ گھاٹ

    (۱) آٹھ برس تک بڑی محبت کے ساتھ مجھے اپنے یہاں رکھنے کےبعد آخر میرا منھ بولا باپ مجبورہواکہ میرے لئے کوئی اور ٹھکانا ڈھونڈھے۔ زیادتی اس کی نہیں تھی، میری بھی نہیں تھی۔ اسے یقین تھا، اور مجھے بھی کچھ دن اس کے ساتھ آرام سے رہنے کے بعد میرا ہکلانا ختم ہوجائےگا۔ لیکن اس کوامید ...

    مزید پڑھیے

    جانوس

    آندھی کے آثار تھے۔ دورشمال کی طرف آسمان زیادہ تاریک ہوگیا تھا اور فضا میں ہلکی سنسناہٹ تھی۔ ہوا کی رفتار تیزہوچکی تھی لیکن ابھی اس میں ناہمواری نہیں آئی تھی۔ اس رات بھی مجھ کونیند نہیں آرہی تھی مگر میں نے بستر پر لیٹ کر بجلی بجھادی۔ کمرے کا مشرقی دروازہ کھلا ہوا تھا ...

    مزید پڑھیے

    طاؤس چمن کی مینا

    روز کا معمول تھا۔ میں باہر سے آتا، دروازہ کھٹکھٹاتا، دوسری طرف سے جمعراتی کی اماں کے کھانسنے کھنکھارنے کی آواز قریب آنے لگتی، لیکن اس سے پہلے ہی دوڑتے ہوئے چھوٹے چھوٹے قدموں کی آہٹ دروازے پر آکر رکتی۔ ادھر سے میں آواز لگاتا، ’’دروازہ کھولو۔ کالے خاں آئے ...

    مزید پڑھیے

    پاک ناموں والا پتھر

    پاک ناموں والا پتھر بیضوی قطع کی ایک سفیدی مائل لوح کی شکل ہے جس پر باریک حرفوں میں پاک نام کندہ ہیں۔ ایک نظر دیکھتے ہی معلوم ہو جاتا ہے کہ کبھی اس کا رنگ خالص سفید رہا ہوگا، لیکن اب یہ بتانا ممکن نہیں کہ اس میں اور کس رنگ یا رنگوں کی آمیزش ہو چکی ہے۔ پتھر نیم شفاف ہے اور روشنی کے ...

    مزید پڑھیے

    بن بست

    اس بار وطن آنے کے بعد میں نے شہر میں دن دن بھر گھومنا شروع کیا اس لیے کہ میرے پاس کچھ کرنے کو نہیں تھا۔ میری اماں سلائی کڑھائی کاکام کرکے جو تھوڑی بہت رقم پیدا کرتی تھیں وہ ہم ماں بیٹوں کا پیٹ بھرنے کو کافی تھی، بلکہ میرے لیے تو ہمیشہ عمدہ کھانا پکتاتھا۔ اماں جیسا کچھ بھی کھاتی ...

    مزید پڑھیے

    علام اور بیٹا

    میں جانتا ہوں، پہلے بھی جانتا تھا کہ ایک عمر کو پہنچ کرعام آدمی کئی ہزار، یا شاید کئی لاکھ باتیں روزانہ بھولنے لگتا ہے لیکن کئی برس تک اس کو پتا نہیں چلتا کہ اس کے حافظے سے کچھ غائب ہو رہا ہے۔ اس کی یادوں کا ذخیرہ اتنا بڑا ہے کہ اس میں سے ہزاروں یا لاکھوں چیزوں کا لگاتار گم ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    بائی کے ماتم دار

    (۱) یہ بات کم لوگوں کومعلوم ہوگی، یا شاید کسی کوبھی نہ معلوم ہو کہ لڑکپن میں ایک مدت تک میں دلہنوں سے بری طرح خوف کھاتا رہاہوں۔ خوف کی وجہ ایک روایت تھی جوہمارے خاندان میں پشتوں پہلے کی ایک دلہن کے بارے میں بیان کی جاتی تھی۔ یہ روایت سننے سے پہلے مجھ کو بھی اپنے دوسرے ہم عمروں کی ...

    مزید پڑھیے

    گنجفہ

    اپنی زندگی مجھ کو بلوے والی رات سے بری لگنا شروع ہوئی۔ اس رات جب میں قبرستان سے گھر واپس آرہا تھا تو راستے میں کئی جگہ مجھ کو روک کر پوچھ گچھ کی گئی۔ پوچھ گچھ کیا، صرف تین سوال کئے جاتے تھے، ’’کیا نام ہے؟‘‘ ’’کہاں رہتے ہو؟‘‘ اور ’’کیا کرتے ہو؟‘‘ پہلے اور دوسرے سوال کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2