سلے ہوں لب زبانیں بند تو باتیں نہیں ہوتیں
سلے ہوں لب زبانیں بند تو باتیں نہیں ہوتیں مخالف راستے ہوں تو ملاقاتیں نہیں ہوتیں یہ انسانوں پہ انسانوں کی فوقیت عجب شے ہے رگوں کی دوڑتی سرخی میں تو ذاتیں نہیں ہوتیں لکھی جاتی ہیں سنگینوں سے آزادی کی تحریریں کہیں خود پیش آزادی کی سوغاتیں نہیں ہوتیں جہاں شب خون مارا جا سکے ...