Nadeem Rafi

ندیم رفیع

ندیم رفیع کی غزل

    آنکھوں میں ستارے رہنے دے

    آنکھوں میں ستارے رہنے دے جینے کے سہارے رہنے دے ہم کشتی جلا کر آئے ہیں اب روپ کنارے رہنے دے اس حسن سمندر کی جانب بہتے ہوئے دھارے رہنے دے یہ وقت تو اندھا سورج ہے کیوں رنگ تمہارے رہنے دے مت چھین پنپتی امیدیں کچھ پاس ہمارے رہنے دے وہ یاد تو آئے گا لیکن اب کون پکارے رہنے دے ہم ...

    مزید پڑھیے