Muzaffar Razmi

مظفر رزمی

اپنے شعر ’ یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے‘ کے لیے مشہور

Famous for his sher, 'Ye jabr bhi dekha hai taarikh ki nazron ne, lamhon ne khata ki thi sadiyon ne saza payi.'

مظفر رزمی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    ناکامی قسمت کا گلہ چھوڑ دیا ہے

    ناکامی قسمت کا گلہ چھوڑ دیا ہے تدبیر سے تقدیر کا رخ موڑ دیا ہے وہ جرم بھی اک عظمت کردار ہے جس نے ٹوٹا ہوا اک رشتۂ دل جوڑ دیا ہے دل ڈوب چلا آخر شب خشک ہیں آنکھیں آ جا کہ ستاروں نے بھی دم توڑ دیا ہے بہتے ہوئے دیکھے ہیں ادھر وقت کے دھارے رخ ہم نے ارادوں کا جدھر موڑ دیا ہے فن کار کا ...

    مزید پڑھیے

    ہجوم غم میں کس زندہ دلی سے

    ہجوم غم میں کس زندہ دلی سے مسلسل کھیلتا ہوں زندگی سے قریب آتے ہیں لیکن بے رخی سے پرانے دوست بھی ہیں اجنبی سے فرشتے دم بخود ابلیس حیراں توقع یہ کہاں تھی آدمی سے نظام عصر نو یہ کہہ رہا ہے اندھیرے پھیلتے ہیں روشنی سے چلے آئے حرم سے مے کدے میں پریشاں ہو گئے جب زندگی سے لگی ہے آگ ...

    مزید پڑھیے

    خود پکارے گی جو منزل تو ٹھہر جاؤں گا

    خود پکارے گی جو منزل تو ٹھہر جاؤں گا ورنہ خوددار مسافر ہوں گزر جاؤں گا آندھیوں کا مجھے کیا خوف میں پتھر ٹھہرا ریت کا ڈھیر نہیں ہوں جو بکھر جاؤں گا زندگی اپنی کتابوں میں چھپا لے ورنہ تیرے اوراق کے مانند بکھر جاؤں گا میں ہوں اب تیرے خیالات کا اک عکس جمیل آئینہ خانے سے نکلا تو ...

    مزید پڑھیے

    کوئی سوغات وفا دے کے چلا جاؤں گا

    کوئی سوغات وفا دے کے چلا جاؤں گا تجھ کو جینے کی ادا دے کے چلا جاؤں گا میرے دامن میں اگر کچھ نہ رہے گا باقی اگلی نسلوں کو دعا دے کے چلا جاؤں گا تیری راہوں میں مرے بعد نہ جانے کیا ہو میں تو نقش کف پا دے کے چلا جاؤں گا میری آواز کو ترسے گا ترا رنگ محل میں تو اک بار صدا دے کے چلا جاؤں ...

    مزید پڑھیے

    مسئلے بھی مرے ہم راہ چلے آتے ہیں

    مسئلے بھی مرے ہم راہ چلے آتے ہیں حوصلے بھی مرے ہم راہ چلے آتے ہیں کچھ نہ کچھ بات مرے عزم سفر میں ہے ضرور قافلے بھی مرے ہم راہ چلے آتے ہیں جب بھی اے دوست تری سمت بڑھاتا ہوں قدم فاصلے بھی مرے ہم راہ چلے آتے ہیں غم مرے ساتھ نکلتے ہیں سویرے گھر سے دن ڈھلے بھی مرے ہم راہ چلے آتے ...

    مزید پڑھیے

تمام