کبھی نصیب کی بھولے سے بھی سحر نہ ہوئی
کبھی نصیب کی بھولے سے بھی سحر نہ ہوئی بغیر حسرت و غم زندگی بسر نہ ہوئی سحر قریب ہے شمع حیات بجھتی ہے دیار غیر میں یاروں کو ہی خبر نہ ہوئی تمہیں قریب سے دیکھتا تو خود کو پہچانا شعاع حسرت دل ہم پہ بے اثر نہ ہوئی کہاں کہاں نہ ہوئی داستان دل رسوا وہ کو بہ کو نہ ہوئی یا کہ در بدر نہ ...