Mushtaq Anjum

مشتاق انجم

مشتاق انجم کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    مرا دل عجب شادمانی میں گم ہے

    مرا دل عجب شادمانی میں گم ہے کہ وہ آج میری کہانی میں گم ہے سمجھتا ہے دل تیرے طرز سخن کو مگر تیری جادو بیانی میں گم ہے میں ہوں فطرتاً موج سے لڑنے والا وہ ملاح کیا جو روانی میں گم ہے اسے کیا پتا کیا ہے صحرا نوردی ہواؤں کی جو بے زبانی میں گم ہے بہت ٹیس اٹھتی ہے دیکھے سے اس کو وہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    شام غم سے شب اندوہ سے چشم تر سے

    شام غم سے شب اندوہ سے چشم تر سے باز آیا میں تری یاد کے اس لشکر سے یاں شب و روز ہے مطلب کسے خیر و شر سے زندگی کا ہے عجب سلسلہ سیم و زر سے جو تجھے چاہا بتانا نہ بتایا پھر بھی کب چھپا حال دل سوختہ نامہ بر سے بعد تکمیل ہوئی گھر کی حقیقت معلوم گھر کہاں بنتا ہے دیوار سے چھت سے در ...

    مزید پڑھیے

    اشک پلکوں پہ جو آئیں تو چھپائے نہ بنے

    اشک پلکوں پہ جو آئیں تو چھپائے نہ بنے ٹوٹ کر بکھریں یہ موتی تو اٹھائے نہ بنے قہر ہے اپنے لیے سوز دروں کا عالم دیکھنا گر کوئی چاہے تو دکھائے نہ بنے کس طرح ہاتھ اٹھاؤں میں دعا کی خاطر ہاتھ اک پل بھی تو سینے سے ہٹائے نہ بنے قصۂ حسرت دل ہم سے بیاں کیا ہوگا بے رخی ان کی ہے ایسی کہ ...

    مزید پڑھیے

    بال و پر رکھتے نہیں عزم سفر رکھتے ہیں

    بال و پر رکھتے نہیں عزم سفر رکھتے ہیں شوق پرواز بہ انداز دگر رکھتے ہیں ہاتھ اٹھانے کی کوئی شرط دعا میں کب ہے تیرے عشاق نگاہوں میں اثر رکھتے ہیں بالارادہ نہ سہی یوں ہی کبھی آ جاؤ پیار کے رستے میں ہم چھوٹا سا گھر رکھتے ہیں یہ الگ بات کہ آتے ہیں نظر ذرہ صفت ورنہ قدموں میں تو ہم شمس ...

    مزید پڑھیے

    ناؤ ٹوٹی ہوئی بپھرا ہوا دریا دیکھا

    ناؤ ٹوٹی ہوئی بپھرا ہوا دریا دیکھا اہل ہمت نے مگر پھر بھی کنارا دیکھا گرچہ ہر چیز یہاں ہم نے بری ہی دیکھی پھر بھی کہنا پڑا جو دیکھا سو اچھا دیکھا دیپ سے دیپ جلانے کی ہوئی رسم تمام ہم نے انسان کا انسان سے جلنا دیکھا جب سے بچے نے کھلونے سے بہلنا چھوڑا دس برس میں ہی اسے تیس کے سن ...

    مزید پڑھیے

تمام