Murli Dhar Shad

مرلی دھر شاد

مرلی دھر شاد کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    موت آئے گی جو رسوائی کا ساماں ہوگا

    موت آئے گی جو رسوائی کا ساماں ہوگا چاک دل ہوگا اگر چاک گریباں ہوگا دل کو بہلاتا ہوں یہ کہہ کے تری فرقت میں پردۂ غیب سے خود وصل کا ساماں ہوگا حشر میں دیکھیں گے رحمت کا تماشا زاہد جب خطا‌ وار خطاؤں پہ پشیماں ہوگا ملک الموت کو بھی ساتھ گل اپنے لانا مجھ پہ احسان تیرا اے شب ہجراں ...

    مزید پڑھیے

    نہ کوئی مہرباں اپنا نہ کوئی رازداں اپنا

    نہ کوئی مہرباں اپنا نہ کوئی رازداں اپنا جسے سمجھے تھے اپنا دل وہ دل بھی اب کہاں اپنا جو ہو چشم کرم تیری جو ہو تو مہرباں اپنا زمیں اپنی فلک اپنا مکیں اپنے مکاں اپنا وہ لے کر آئنہ بیٹھے تھے لینے امتحاں اپنا کیا ہاتھوں سے اپنے دامن دل دھجیاں اپنا بھٹکتے پھر رہے ہیں جستجوئے یار ...

    مزید پڑھیے

    کب مٹائے سے مٹا رنج و صعوبت کا اثر

    کب مٹائے سے مٹا رنج و صعوبت کا اثر ہے وطن میں بھی مرے چہرے پہ غربت کا اثر ہو چلا عشق مجازی پہ حقیقت کا اثر آ چلا مجھ کو نظر کثرت میں وحدت کا اثر ساری دنیا سے نہیں مجھ سے فقط بیزار تھے اور اس سے بڑھ کے کیا ہوتا محبت کا اثر بے وفا ان کا لقب ہے باوفا میرا خطاب وہ ہے طینت کی خرابی یہ ...

    مزید پڑھیے

    دوست بن کر وہ دلستاں نہ رہا

    دوست بن کر وہ دلستاں نہ رہا چار دن بھی تو مہرباں نہ رہا دل کے دم سے تھا حسرتوں کا ہجوم اب وہ سالار کارواں نہ رہا کیا حسینوں نے ظلم چھوڑ دیا دل میں کیوں درد کا نشاں نہ رہا کعبہ میں دیر میں کلیسا میں ذکر اس کا کہاں کہاں نہ رہا دل میں میرے وہ چھپ کے بیٹھ گئے جب کوئی ان کا پاسباں نہ ...

    مزید پڑھیے

    پژمردہ دل ہے وصل کے ارماں کو کیا ہوا

    پژمردہ دل ہے وصل کے ارماں کو کیا ہوا روتا ہوں میں بہار گلستاں کو کیا ہوا کب تک اڑاؤں ہجر میں دامن کی دھجیاں اے صبح تیرے چاک گریباں کو کیا ہوا بلبل کے چہچہے ہیں نہ کوئی شگفتہ پھول اے باغباں بہار گلستاں کو کیا ہوا دل چیر کر دکھانے کی شے ہو تو میں دکھاؤں فرقت کی رات صدمہ مری جاں کو ...

    مزید پڑھیے

تمام