Munira Ahmad Shameem

منیرہ احمد شمیم

منیرہ احمد شمیم کی رباعی

    امتل

    ’’امتل‘‘۔ ’’ہوں‘‘۔ ’’چلو اٹھو باہر چلتے ہیں‘‘۔ ’’باہر کہاں؟‘‘ امتل بیزاری سے پوچھتی ہے۔ ’’کہیں۔۔۔ کسی چھوٹے سے ریستوران میں چائے پئیں گے‘‘۔ امتل چارپائی پر اپنا بکھرا وجود سمیٹ لیتی ہے اور بیزاری سے جمائی لیتے ہوئے اپنے آپ کو تیار کرتی ہے۔ امتل بکھرے ہوئے وجود کی ...

    مزید پڑھیے