ممتاز نسیم کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    مری زندگی کی کتاب کا ہے ورق ورق یوں سجا ہوا

    مری زندگی کی کتاب کا ہے ورق ورق یوں سجا ہوا سر ابتدا سر انتہا ترا نام دل پہ لکھا ہوا یہ چمک دمک تو فریب ہے مجھے دیکھ گہری نگاہ سے ہے لباس میرا سجا ہوا مرا دل مگر ہے بجھا ہوا مری آنکھ تیری تلاش میں یوں بھٹکتی رہتی ہے رات دن جیسے جنگلوں میں ہرن کوئی ہو شکاریوں میں گھرا ہوا تری ...

    مزید پڑھیے

    چلتے چلتے یہ حالت ہوئی راہ میں بن پئے مے کشی کا مزا آ گیا

    چلتے چلتے یہ حالت ہوئی راہ میں بن پئے مے کشی کا مزا آ گیا پاس کوئی نہیں تھا مگر یوں لگا کوئی دل سے مرے آ کے ٹکرا گیا آج پہلے پہل تجربہ یہ ہوا عید ہوتی ہے ایسی خبر ہی نہ تھی چاند کو دیکھنے گھر سے جب میں چلی دوسرا چاند میرے قریب آ گیا اے ہوائے چمن مجھ پہ احساں نہ کر نکہت گل کی مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    جسے میں نے صبح سمجھ لیا کہیں یہ بھی شام الم نہ ہو

    جسے میں نے صبح سمجھ لیا کہیں یہ بھی شام الم نہ ہو مرے سر کی آپ نے کھائی جو کہیں یہ بھی جھوٹی قسم نہ ہو وہ جو مسکرائے ہیں بے سبب یہ کرم بھی ان کا ستم نہ ہو میں نے پیار جس کو سمجھ لیا کہیں یہ بھی میرا بھرم نہ ہو تو جو حسب وعدہ نہ آ سکا تو بہانا ایسا نیا بنا کہ ترا وقار بھی کم نہ ہو مرا ...

    مزید پڑھیے

    تجھے کیسے علم نہ ہو سکا بڑی دور تک یہ خبر گئی

    تجھے کیسے علم نہ ہو سکا بڑی دور تک یہ خبر گئی ترے شہر ہی کی یہ شاعرہ ترے انتظار میں مر گئی کوئی باتیں تھیں کوئی تھا سبب جو میں وعدہ کر کے مکر گئی ترے پیار پر تو یقین تھا میں خود اپنے آپ سے ڈر گئی وہ ترے مزاج کی بات تھی یہ مرے مزاج کی بات ہے تو مری نظر سے نہ گر سکا میں تری نظر سے اتر ...

    مزید پڑھیے