بلند برق کے آگے بھی حوصلہ رکھنا
بلند برق کے آگے بھی حوصلہ رکھنا جلے جو ایک نشیمن تو دوسرا رکھنا جو آزمانا ہو مجھ کو تو پھر مرے آگے خم و صراحی نہیں سارا مے کدہ رکھنا وہ سچ کی کھوج میں کس کس کا دیکھتا چہرہ جو خود ہی بھول گیا ساتھ آئنہ رکھنا کہیں اگا ہو وہ گلشن ہو یا کہ صحرا ہو ہمیشہ پھول کی خوشبو سے واسطہ ...