مجیب ایمان کی غزل

    عرفان کی فضا میں فرزانگی سے دامن

    عرفان کی فضا میں فرزانگی سے دامن آئینہ صبح کو ہو شب کی نمی سے دامن جذبات کی جلو میں شائستگی سے دامن سرچشمہ زندگی کا ہو زندگی سے دامن احساس کی خلش سے تنہائی کی تپش سے رشتوں کی تازگی ہو تر دامنی سے دامن شیشہ گروں کی قسمت ابر رواں کی قربت شعلہ فشاں ہو ورنہ شیشہ گری سے دامن زر کی ...

    مزید پڑھیے

    افکار کے جگر میں رقصاں رفو کی خواہش

    افکار کے جگر میں رقصاں رفو کی خواہش احساس کے سبو میں جیسے نمو کی خواہش عظمت کے آئنے میں اپنائیت کا پیکر تسلیم کی تمنا ہے تم سے تو کی خواہش تنہائی کی تپش سے قندیل قربتوں کی رشتوں کی تازگی سے ہے گفتگو کی خواہش صحرا کے سنگ ریزے کہسار کے کرشمے جن کی جلن کا تیشہ ہے آب جو کی ...

    مزید پڑھیے