Muhiuddin Fauq

محی الدین فوق

  • 1877 - 1945

محی الدین فوق کی غزل

    سرد آج کل اس درجہ زمانے کی ہوا ہے

    سرد آج کل اس درجہ زمانے کی ہوا ہے انجام کے احساس سے دل کانپ رہا ہے وہ شکل جو آتے ہی نظر ہو گئی غائب جادو ہے کہ بجلی کہ چھلاوا کہ بلا ہے کشمیر جسے کہتے ہیں سب غیرت فردوس جب تو ہی نہیں ہے پاس تو دوزخ سے سوا ہے کہسار پر یہ ابر کے پھرتے ہوئے سائے اک عالم شاداب تجھے ڈھونڈ رہا ہے گر ...

    مزید پڑھیے

    دامن قرار دل کے سب تار تار دیکھے

    دامن قرار دل کے سب تار تار دیکھے جب تیری وادیوں کے کچھ آبشار دیکھے جس نے تری خزاں کے ایسے نکھار دیکھے گلزار خلد کی پھر وہ کیا بہار دیکھے ہر صبح کی جھلک میں ہر شام کی شفق میں سو سو طرح کے ہم نے نقش و نگار دیکھے بادل کا گھر کے آنا کد کی پہاڑیوں پر اے کاش وہ نظارہ پھر چشم زار ...

    مزید پڑھیے