Mubarak Akmal Gilani

اکمل مبارک گیلانی

اکمل مبارک گیلانی کی نظم

    آگہی کا قطرہ قطرہ زہر

    مجھے بتاؤ کہ میں کہاں ہوں مجھے سمجھاؤ میں کون ہوں کیا ہوں اور کیوں ہوں میں بے بصر بے خبر سفر کی بے رحم ساعتوں کا اسیر ان راستوں کا راہی کہ جن کا ہر سنگ میل بے چہرہ بے نشاں ہے خزاں زدہ برگ خشک اندھی ہوا کے پر شور بے سماعت بپھرتے ریلے کی رہ گزر پر میں ان گنت بے شمار سالوں سے نارسائی کے ...

    مزید پڑھیے