شاخ تنکے کو لکھا شعلے کو جھونکا لکھ دیا
شاخ تنکے کو لکھا شعلے کو جھونکا لکھ دیا میں غزل کہنے لگا لیکن قصیدہ لکھ دیا پڑھتی رہتی ہیں خلاؤں کو مری بینائیاں تو نے ان اوراق پر میرے خدا کیا لکھ دیا کس کی سانسیں میرے ہاتھوں کی لکیریں بن گئیں کس نے میرے آئنے میں اپنا چہرہ لکھ دیا کس کی خوشبو سے مہک اٹھیں مری تنہائیاں کس نے ...