Mohsin Changezi

محسن چنگیزی

محسن چنگیزی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    ترے فراق میں دل سے نکال کر دنیا

    ترے فراق میں دل سے نکال کر دنیا چلا ہوں سکے کی مانند اچھال کر دنیا بڑھا لیا ترے دامان کی طرف اک ہاتھ اور ایک ہاتھ میں رکھی سنبھال کر دنیا میں اپنے حجرے میں نان و نمک پہ قانع تھا وہ چل دیا مری جھولی میں ڈال کر دنیا ہماری کھوج میں پھرتے ہیں انفس و آفاق ہم ایسے دربدروں کا خیال کر ...

    مزید پڑھیے

    کوفۂ شب نے جو تعبیر کی حد جاری کی

    کوفۂ شب نے جو تعبیر کی حد جاری کی میں نے جلتے ہوئے خوابوں کی عزا داری کی وقت نے اس کے مقدر میں لکھی تاریکی جس نے چڑھتے ہوئے سورج کی طرف داری کی دل دھڑکنے پہ مصر تھا سو دھڑکتا ہی گیا لمحۂ دید کی آنکھوں نے نگہ داری کی طاق ہر چشم پہ خوابوں کے دیے بجھ سے گئے کچھ ہوا ایسی چلی شہر میں ...

    مزید پڑھیے

    آنکھیں کھلیں کہ وا در زندان ہو گیا

    آنکھیں کھلیں کہ وا در زندان ہو گیا میں روشنی کو دیکھ کے حیران ہو گیا تجھ سے مشابہت نہیں رکھتا کوئی یہاں اب تجھ کو بھولنا بھی تو آسان ہو گیا اس نے کہا کہ پھول سے تتلی اڑائیے اتنی سی بات پر میں پریشان ہو گیا میں خود سے مل گیا تھا تری بازیافت میں کیا مجھ پہ تیرے ہجر کا احسان ہو ...

    مزید پڑھیے

    قیام میں بھی کسی راہ پر روانہ تھا

    قیام میں بھی کسی راہ پر روانہ تھا مرا مزاج ازل سے مسافرانہ تھا پڑا تھا اس کے بھی رخ پر نقاب ناموجود مری بھی آنکھ پہ اک دست غائبانہ تھا ہم اپنی روح ترے جسم ہی میں چھوڑ آئے تجھے گلے سے لگانا تو اک بہانہ تھا ترے حصول کی بازی بھی کتنی مشکل تھی ادھر میں یکہ و تنہا ادھر زمانہ تھا میں ...

    مزید پڑھیے