Mohammed Nabi Khan Jamal Soveda

محمد نبی خاں جمال سویدا

محمد نبی خاں جمال سویدا کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    تجھ کو خود اپنے ہی سائے پہ گماں گزرا ہے

    تجھ کو خود اپنے ہی سائے پہ گماں گزرا ہے تیرا وحشی ترے کوچے سے کہاں گزرا ہے جھلملانے لگے فانوس تری محفل کے کوئی پروانہ مگر شعلہ بجاں گزرا ہے نغمگی نالۂ ہجراں میں کہاں سے لاؤں سوز دل ساز بہاراں سے کہاں گزرا ہے پھول گلشن میں جگر چاک نظر آتے ہیں سرو کے سائے پہ زنداں کا گماں گزرا ...

    مزید پڑھیے

    کوئی منزل نہ کوئی جادہ ہے

    کوئی منزل نہ کوئی جادہ ہے اب مسافر کا کیا ارادہ ہے دل یہ کہتا ہے چاند نکلے گا تیرگی کل سے کچھ زیادہ ہے جتنے غم ہوں مجھے عطا کیجیئے دامن دل بہت کشادہ ہے کم سہی التفات دوست مگر میری امید سے زیادہ ہے ہم سویداؔ سے مل کے آئے ہیں فکر رنگیں مزاج سادہ ہے

    مزید پڑھیے

    نگاہ ناز کا رشتہ جو دل کے گھاؤ سے ہے

    نگاہ ناز کا رشتہ جو دل کے گھاؤ سے ہے یہ آب و رنگ تمنا اسی لگاؤ سے ہے بقدر ظرف پئے اور اپنی راہ لگے شراب خانے کی رونق ہی چل چلاؤ سے ہے وفا تو کیا ہے بس اک پاس وضع کہہ لیجے اور اتنی بات بھی میرے ہی رکھ رکھاؤ سے ہے حکیم اپنے ہی سائے کی ناپ‌ تول میں غرق فروغ فکر مگر عقل کے گراؤ سے ہے

    مزید پڑھیے

    تیرے جلوے سے مرے دل کا فروزاں ہونا

    تیرے جلوے سے مرے دل کا فروزاں ہونا ایک ذرے کا ہے خورشید بہ داماں ہونا جب کسی غنچے کا منہ چومتی ہے موج نسیم یاد آتا ہے ترے لب کا گلستاں ہونا کس کو فرصت ہے کہ ہر بت کا جگر چاک کرے ورنہ مشکل تو نہ تھا کفر کا ایماں ہونا اب کہاں جاؤں یہ آشوب تمنا لے کر درد کو آ گیا مضراب رگ جاں ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی جنت دار کے پیچھے

    عشق کی جنت دار کے پیچھے جیت بھی ہے اس ہار کے پیچھے پتھر تانے لوگ کھڑے ہیں زنداں کی دیوار کے پیچھے دھیمی دھیمی آہیں بھی ہیں پائل کی جھنکار کے پیچھے گلچیں باغ کو لوٹ رہا ہے پھولوں کے اک ہار کے پیچھے سونی سونی ویراں گلیاں ہر چلتے بازار کے پیچھے دل بھی کتنا سودائی ہے بھاگے ہے ...

    مزید پڑھیے