Mohammad Shahbaz Akmal

محمد شہباز اکمل

محمد شہباز اکمل کی نظم

    کانچ

    تھکا ہارا ازل کی وسعتوں میں خاک کا پتلا ہزاروں من کی تاریکی تلے تھا ساکت و جامد ہر اک ذی روح کی نظروں کا مرکز، موجب حیرت چمکتے نوریوں کی شوکت بیتاب کا شاہد گھڑی میں کیا ہوا کیوں اس قدر مٹی کے پیکر نے عجب لرزہ، عجب جنبش، عجب حرکت سے بل کھایا کھنکتی خاک نے کیوں کانپنے کی ابتدا کر ...

    مزید پڑھیے