Mohammad Naved Mirza

محمد نوید مرزا

محمد نوید مرزا کی غزل

    فلک پہ جتنے ہیں تارے شمار سے باہر

    فلک پہ جتنے ہیں تارے شمار سے باہر نکل نہ جائیں کسی دن مدار سے باہر تری جدائی کا موسم بھی خوبصورت ہے مجھے نکال رہا ہے خمار سے باہر کسی بھی وقت یہ منظر بدلنے والا ہے دکھائی دینے لگا ہے غبار سے باہر اداس رت ہے ابھی تک مرے تعاقب میں خزاں کے پھول کھلے ہیں بہار سے باہر ترے کرم سے تو ...

    مزید پڑھیے