بھیڑ میں کوئی شناسا بھی نہیں چھوڑتی ہے
بھیڑ میں کوئی شناسا بھی نہیں چھوڑتی ہے زندگی مجھ کو اکیلا بھی نہیں چھوڑتی ہے عافیت کا کوئی گوشہ بھی نہیں چھوڑتی ہے اور دنیا مرا رستہ بھی نہیں چھوڑتی ہے مجھ کو رسوا بھی بہت کرتی ہے شہرت کی ہوس اور شہرت مرا پیچھا بھی نہیں چھوڑتی ہے ہم کو دو گھونٹ کی خیرات ہی دے دو ورنہ پیاس پاگل ...