Kashif Majeed

کاشف مجید

کاشف مجید کی غزل

    کب اپنے ہونے کا اظہار کرنے آتی ہے

    کب اپنے ہونے کا اظہار کرنے آتی ہے یہ آگ مجھ کو نمودار کرنے آتی ہے میں دن میں خواب بناتا ہوں رنگ رنگ کے خواب مگر یہ رات انہیں مسمار کرنے آتی ہے اندھیرا جاتا ہے جب بھی الٹ پلٹ کے مجھے تو روشنی مجھے ہموار کرنے آتی ہے ہوائے کوچۂ دنیا میں جانتا ہوں تجھے تو جب بھی آتی ہے بیمار کرنے ...

    مزید پڑھیے