کامران عادل کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    ذہن و دل پر سوار رہتی ہے

    ذہن و دل پر سوار رہتی ہے شاعری بھی اسی کے جیسی ہے مات کیسے انا کو دینی ہے میں نے ترکیب سوچ رکھی ہے عزم جاتا ہے لے کے منزل تک راہ تو ساتھ ساتھ چلتی ہے میں نے دیکھا ہے وقت بدلے تو رنگ تصویر بھی بدلتی ہے میں نے مانا کہ دیر سے ہی سہی خامشی اپنا کام کرتی ہے میرا تائید کرنا لازم ...

    مزید پڑھیے

    ہے دشمنوں سے بھی وابستہ حسن زن میرا

    ہے دشمنوں سے بھی وابستہ حسن زن میرا یہی کمال ہے مجھ میں یہی ہے فن میرا میں موسموں کے تغیر سے کانپ اٹھتا ہوں بھری بہار میں اجڑا تھا کل چمن میرا میں دشت چھوڑ کے آیا ہوں اے نگر والو کہ لگتے لگتے لگے گا یہاں پہ من میرا ہے اتنی بھوک مرے وارثوں کو ورثے کی خرید لائے مرے جیتے جی کفن ...

    مزید پڑھیے

    جنوں کی آبیاری کر رہا ہوں

    جنوں کی آبیاری کر رہا ہوں میں وحشت خود پہ طاری کر رہا ہوں چھپا کر زخم اپنے قہقہوں میں غموں کی پردہ داری کر رہا ہوں یہ دنیا ہے بھلا کب میرا مسکن یہاں تو شب گزاری کر رہا ہوں حقیقت میں یہ اک بنجر زمیں تھی میں جس پر کاشتکاری کر رہا ہوں زمیں دو گز نہیں ہے پاس اور میں فلک پر دعوے داری ...

    مزید پڑھیے

    مرے کمرے میں جو بکھری ہوئی ہے

    مرے کمرے میں جو بکھری ہوئی ہے یہ ویرانی کسی کی دی ہوئی ہے مجھے کل خواب میں صحرا دکھا تھا بدن سے خاک سی لپٹی ہوئی ہے یقیناً ہے اسی کے تن کی خوشبو مری غزلوں میں جو مہکی ہوئی ہے ادب والے ادب سے کھیلتے ہیں زبان میرؔ بھی کڑوی ہوئی ہے وہ سچائی جسے تم ڈھونڈھتے ہو صلیب و دار پر لٹکی ...

    مزید پڑھیے

    جو بہت بے رخی سے ملتا ہے

    جو بہت بے رخی سے ملتا ہے کیا کریں دل اسی سے ملتا ہے صرف مطلب کے واسطے اب تو آدمی آدمی سے ملتا ہے وہ لکھا ہے کہاں کتابوں میں جو سبق زندگی سے ملتا ہے مرتبہ آج بھی زمانے میں پیار سے عاجزی سے ملتا ہے اس کا درماں نہیں کوئی عادلؔ درد جو دوستی سے ملتا ہے

    مزید پڑھیے