محنت کے بعد بھی ملیں نفرت کی روٹیاں
محنت کے بعد بھی ملیں نفرت کی روٹیاں سب کے نصیب میں کہاں عزت کی روٹیاں آنکھوں سے دیکھنے کی نہیں چیز ماں کا پیار پر پھر بھی دکھاتی اسے عورت کی روٹیاں جب جب ہماری بھوک کی یہ آگ جل اٹھی وہ سینک گئے اس پہ سیاست کی روٹیاں ہے سواد ان کا خوب مگر سچ تو یہی ہے پچتی نہیں سبھی کو یہ شہرت کی ...